برف کو براہ راست جلد پر لگانے سے گریز کریں کیونکہ برف سے جلد کے جلنے کا امکان ہے۔ اسے پتلے کپڑے میں لپیٹ کر استعمال کرنا بہتر ہوگا۔ آئس بالز ایک اچھا آپشن ہے۔ وہ جلد کو نقصان پہنچائے بغیر ٹھنڈک کو زیادہ یکساں طور پر تقسیم کرتے ہیں۔
برف کے گلوب استعمال کریں برف نہیں۔پسے ہوئے سوکھے نارنجی کے چھلکے کو اسکرب کے طور پر یا اورنج جوس چہرے پر استعمال کرنے سے گریز کریں۔ یہ جلد پر شدید جلن کا سبب بن سکتا ہے۔ چاہے قدرتی ہی کیوں نہ ہو۔ اس کے بجائے پپیتا استعمال کریں۔ دہی کے ساتھ میش شدہ پپیتا جلد کو ٹھنڈا کرنے والا فیس پیک ہو سکتا ہے۔
جلد کو نکھارنے کے لیے پپیتا استعمال کریں اورنج نہیں۔جلد پر لیموں لگانے سے گریز کریں۔ وہ جلد کو UV شعاعوں کے لیے حساس بناتے ہیں اور درحقیقت جلن اور ٹیننگ کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس کے بجائے ٹماٹر کا استعمال بہتر ہے۔ ٹماٹر اینٹی آکسیڈینٹ لائکوپین سے بھرپور ہوتے ہیں اور جلد کو سکون بخشتے ہیں۔
ٹیننگ کے لیے لیموں کی بجائے ٹماٹر کا استعمال کریں۔صرف ناریل کا تیل لگانے کے بجائے، بادام اور گلاب کا پانی مکس کر کے لگائیں۔ یہ نہ صرف جلد کو ہائیڈریٹ کرتا ہے بلکہ ایک قدرتی گلو بھی دیتا ہے۔
قدرتی تیل استعمال کریں۔صرف بیسن کے بجائے، بیسن میں عرقِ گلاب اور ہلدی شامل کر لیں۔ یہ آپ کی جلد کو صاف کرتا ہے اور اضافی چکنائی کو ختم کرتا ہے۔
گلاب پانی اور ہلدی کا استعمال کریں۔کچے آلو کے سلائسز سے بہتر ہیں سبز چائے کی فریزر میں رکھے ہوئے ٹی بیگز۔ یہ نہ صرف حلقوں کو ختم کرتے ہیں بلکہ تھکن کو بھی دور کرتے ہیں۔
چائے کے تھیلے استعمال کریں
0 تبصرے